وہی لوگ مجھ سے بچھڑ گئے

جو خیال تھے نہ قیاس تھے وہی لوگ مجھ سے بِچھڑ گئے جو محبتوں کی اساس تھے وہی لوگ مجھ سے بِچھڑ گئے جِنہیں مانتا ہی نہیں یہ دل وہی لوگ میرے ہیں ہمسفر مجھے ہر طرح سے جو راس تھے وہی لوگ مجھ سے بِچھڑ گئے مجھے لمحہ بھر کی رفاقتوں کے سراب اور ستائیں گے میری عمر بھر کی جو پیاس تھے وہی لوگ مجھ سے بِچھڑ گئے یہ خیال سارے ہیں عارضی یہ گُلاب سارے ہیں کاغذی گُلِ آرزو کی جو باس تھے وہی لوگ مجھ سے بِچھڑ گئے جِنہیں کر سکا نہ قبول میں وہ شریکِ […]

بےثمر۔۔۔

!!!میری ساری زندگی کو۔۔ بے ثمر کیا عمر میری تھی مگر۔۔! اس کو بسر اس نے کیا۔۔۔

میرے پاس تم ھو

کہاں جوڑ پائیں گے ہم دھڑکنوں کوکہ دل کی طرح ہم بھی ٹوٹے ہوئے ہیںیہ مانا کہ تم سے خفا ہیں ذرا ہممگر زندگی سے بھی روٹھے ہوئے ہیںیہی ہم نے سیکھا ہے جرمِ وفا سےبچھڑ جائیے گا تو مر جائیے گا۔۔۔۔ میرے پاس تم ھو ۔۔۔ 1

سبق

وہ کتابوں میں درج تھا ہی نہیں جو پڑھایا سبق زمانے نے