Muqaddar

Muqaddar

  • Home
  • Send Poetry
  • مختصر

    مختصر کہوں, تو سنو
    بہت مختصر ھوں, تیرے بغیر

    Views 41

    Naveed

    January 18, 2020
    Dard Bhari Poetry, Dukh Poetry, Gham Poetry, Tanhai Shayari, Two Lines Shayari
  • یہ دور وہ ہے کہ

    یہ دور وہ ہے کہ بیٹھے رہو چراغ تلے

    ..سبھی کو بزم میں دیکھو مگر دکھائی نہ دو

    Views 41

    Khurram

    March 5, 2019
    Two Lines Shayari
  • کب ہو گے

    ?…..کب ہو گے …… میسّر تم

    ..رقیبوں کو ……جلانا ہے

    Views 41

    Khurram

    March 5, 2019
    Two Lines Shayari
  • پھر یقیں کی بساط پر

    پھر یقیں کی بساط پر

    ہم بہت اعتماد سے ہارے

    Views 41

    Khurram

    March 5, 2019
    Two Lines Shayari
  • کچھ کتابوں کی رازداری

    کچھ کتابوں کی رازداری ہم

    …خشک پھولوں کے نام کرتے ہیں

    Views 41

    Khurram

    March 5, 2019
    Two Lines Shayari
  • تم رنگ ہو

    تم رنگ ہو کھلتی کلیوں کا

    ….تم میری اذیّت کیا جانو

    Views 41

    Khurram

    March 5, 2019
    Two Lines Shayari
  • ہم مقفل

    !!…..ہم مقفل حویلیوں کی طرح مدھم ہو رہے ہیں اندر سے

    Views 41

    Khurram

    March 5, 2019
    Urdu SMS
  • چلو کہ طور پہ

    !!….چلو کہ طور پہ …….. قصّے تمام کر آیئں

    !!..یہ بات بات پہ ملا ………. کیا رجوع کرنا

    Views 41

    Khurram

    March 5, 2019
    Two Lines Shayari
  • اثر کرے نہ کرے سن تو لے مری فریاد

    اثر کرے نہ کرے سن تو لے مری فریاد
    نہیں ہے داد کا طالب یہ بندۂ آزاد

    یہ مشت خاک یہ صرصر یہ وسعت افلاک
    کرم ہے یا کہ ستم تیری لذت ایجاد

    ٹھہر سکا نہ ہوائے چمن میں خیمۂ گل
    یہی ہے فصل بہاری یہی ہے باد مراد

    قصوروار غریب الدیار ہوں لیکن
    ترا خرابہ فرشتے نہ کر سکے آباد

    مری جفا طلبی کو دعائیں دیتا ہے
    وہ دشت سادہ وہ تیرا جہان بے بنیاد

    خطر پسند طبیعت کو سازگار نہیں
    وہ گلستاں کہ جہاں گھات میں نہ ہو صیاد

    مقام شوق ترے قدسیوں کے بس کا نہیں
    انہیں کا کام ہے یہ جن کے حوصلے ہیں زیاد

    Views 41

    Naveed

    April 23, 2018
    Arzoo Poetry, Dard Bhari Poetry, Dua Poetry, Ghazal Poetry, Zindagi Shayari
    Allama Iqbal
  • ٹوٹی ہے میری نیند مگر تم کو اس سے کیا

    ٹوٹی ہے میری نیند مگر تم کو اس سے کیا
    بجتے رہیں ہواؤں سے در تم کو اس سے کیا

    تم موج موج مثل صبا گھومتے رہو
    کٹ جائیں میری سوچ کے پر تم کو اس سے کیا

    اوروں کا ہاتھ تھامو انہیں راستہ دکھاؤ
    میں بھول جاؤں اپنا ہی گھر تم کو اس سے کیا

    ابر گریز پا کو برسنے سے کیا غرض
    سیپی میں بن نہ پائے گہر تم کو اس سے کیا

    لے جائیں مجھ کو مال غنیمت کے ساتھ عدو
    تم نے تو ڈال دی ہے سپر تم کو اس سے کیا

    تم نے تو تھک کے دشت میں خیمے لگا لیے
    تنہا کٹے کسی کا سفر تم کو اس سے کیا

    2
    Views 41

    Naveed

    April 23, 2018
    Dukh Poetry, Gham Poetry, Ghazal Poetry, Intezaar Poetry, Ishq Shayari
    Parveen Shakir
Previous Page
1 2 3 4 … 12
Next Page

Muqaddar.com

  • Naveed Collection
  • Khurram Collection
  • Amir Collection
Create your collection