یہ دور وہ ہے کہ بیٹھے رہو چراغ تلے
..سبھی کو بزم میں دیکھو مگر دکھائی نہ دو
یہ دور وہ ہے کہ بیٹھے رہو چراغ تلے
..سبھی کو بزم میں دیکھو مگر دکھائی نہ دو
?…..کب ہو گے …… میسّر تم
..رقیبوں کو ……جلانا ہے
پھر یقیں کی بساط پر
ہم بہت اعتماد سے ہارے
کچھ کتابوں کی رازداری ہم
…خشک پھولوں کے نام کرتے ہیں
تم رنگ ہو کھلتی کلیوں کا
….تم میری اذیّت کیا جانو
!!….چلو کہ طور پہ …….. قصّے تمام کر آیئں
!!..یہ بات بات پہ ملا ………. کیا رجوع کرنا
محبت ان دنوں کی بات ھے فراز
جب لوگ سچے اور مکان کچے تھے
Kon is dil ki dekh bhal kary,,,
Rooz! thora sa toot jata hai….
ہیرے ورگی سی جوانی ساڈی سونے ورگی نیند
روٹی پیچھے سب کج بھل گئے عشق محبت دین
سنا تھا ٹوٹ کے جڑنا بہت مضبوط کرتا ہے
سو ریزہ ریزہ کر بیٹھا اسی امید پہ خود کو