یہ دور وہ ہے کہ بیٹھے رہو چراغ تلے
..سبھی کو بزم میں دیکھو مگر دکھائی نہ دو
یہ دور وہ ہے کہ بیٹھے رہو چراغ تلے
..سبھی کو بزم میں دیکھو مگر دکھائی نہ دو
?…..کب ہو گے …… میسّر تم
..رقیبوں کو ……جلانا ہے
پھر یقیں کی بساط پر
ہم بہت اعتماد سے ہارے
کچھ کتابوں کی رازداری ہم
…خشک پھولوں کے نام کرتے ہیں
تم رنگ ہو کھلتی کلیوں کا
….تم میری اذیّت کیا جانو
!!…..ہم مقفل حویلیوں کی طرح مدھم ہو رہے ہیں اندر سے
!!….چلو کہ طور پہ …….. قصّے تمام کر آیئں
!!..یہ بات بات پہ ملا ………. کیا رجوع کرنا